السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اس عورت کا کیا حکم ہے جو مکہ پہنچے کے بعد حائضہ ہوگئی؟اس کے گھر والے مکہ سے سفر کرنے کاارادہ رکھتے ہیں توکیا وہ انتظار کریں گے یا سفر پر روانہ ہوجائیں گے،خواہ سفر چھوٹا ہویا بڑا؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب عورت کو طواف سے پہلے حیض آجائے تو وہ پاک ہونے تک وہیں(مکہ میں) رکی رہے،پھر وہ عمرہ مکمل کرنے کے لیے طواف کرے،الا یہ کہ اس نے احرام کی معذوری کی شرط لگاتے ہوئے کہا ہو:اگر مجھے کوئی رکاوٹ پیش آجائے تو جہاں مجھے کوئی رکاوٹ روکے گی میں وہیں حلال ہوجاؤں گی،تو وہ اس حالت میں حلال ہوجائے اور اپنے گھر والوں کے ساتھ روانہ ہوجائے،اس پر کوئی حرج نہیں ہوگا۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثمین رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب