سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(376) ہم ینبع سے جدہ آئے تو جدہ میں میری بیوی کو حیض آگیا؟

  • 19224
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-19
  • مشاہدات : 538

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں اور میرے گھر والےعمرے کی غرض سے ینبع سے آئے لیکن جب ہم جدہ پہنچے تو میری بیوی کو حیض آگیا،میں نے اپنی بیوی کے  بغیر عمرہ مکمل کرلیا،میری بیوی کی نسبت کیاحکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

تیری بیوی کی نسبت(حکم) یہ ہے کہ وہ حیض سے پاک ہونے تک ٹھہری رہے،پھر اپنا عمرہ مکمل کرے کیونکہ جب صفیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا   کو حیض آگیا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  نےفرمایا:

((احا بستنا هي؟))کیا وہ ہمیں(واپسی سے)  روکنے والی ہے؟"

لوگوں نے بتایا:انھوں نے طواف افاضہ کرلیا ہواہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا:

" فَلْتَنْفِرْ إِذًا "[1]"پھر وہ واپس لوٹے۔"

تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم  کا یہ فرمان"((احا بستنا هي؟))اس بات کی دلیل ہے کہ عورت پر واجب ہے کہ جب وہ طواف افاضہ سے پہلے حائضہ ہوجائے تو وہ پاک ہونے تک ٹھہری رہے،پھر طواف کرے اور ایسے ہی طواف عمرہ طواف افاضہ کی طرح ہے کیونکہ وہ عمرے کا رکن ہے۔جب عمرہ کرنے والی طواف سے پہلے حائضہ ہوجائے تو وہ پاک ہونے تک انتظار کرے،پھر طواف کرے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثمین  رحمۃ اللہ علیہ )


[1] ۔صحیح البخاری رقم الحدیث(4140)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 326

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ