سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(370) فرمان رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے احرام والی عورت نقاب اور دستانے نہ پہنے۔تو کیا وہ چہرہ اور ہتھیلیاں ننگی رکھے؟

  • 19218
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-03
  • مشاہدات : 600

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  احرام والی عورت کے متعلق  فرماتے ہیں کہ وہ نقاب اور دستانے نہ پہنے تو کیا احرام والی عورت اپنا چہرہ اور ہتھیلیاں ننگی رکھے گی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  فرماتے ہیں:

"لا تتنقب المرأة المحرمة ولا تلبس القفازين"[1]

"محرمہ نہ نقاب اوڑھے اور نہ دستانے پہنے۔"

یعنی اس کے لیے(حالت احرام میں) نقاب اوڑھنا جائز نہیں ہے لیکن جب مرد اسکے پاس سے گزریں تو اس پر نقاب کے بغیر(مکمل طور پر) اپناچہرہ ڈھانپنا واجب ہے۔وہ چادر کے ساتھ چہرہ ڈھانپے گی،جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  کے دور میں عورتیں کیا کرتی تھیں کیونکہ نقاب چہرے کے لیے لباس ہے جیسے قمیص بدن کے لیے ہے لیکن احرام کے دوران عورت پر دستانے پہننا حرام ہے مگر حلال ہونے کی حالت میں پہننا حرام نہیں ہیں،الایہ کہ جب مرد پاس سے گزریں تو وہ اپنی چادر یاکسی اور کپڑے سے اپنے ہاتھ ڈھانپ لیں گی۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثمین  رحمۃ اللہ علیہ )


[1] ۔صحیح سنن الترمذی  رقم الحدیث(833)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 321

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ