سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(463) دن کے وقت جماع کرنا

  • 1921
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 6562

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا بیوی سے دن کے وقت خاوند جماع کر سکتا ہے بعض علماء کہتے ہیں کہ دن کے وقت جماع کرنے سے بچہ بھینگا پیدا ہو گا یہ خیال کہاں تک درست ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

درست ہے اللہ تعالیٰ نے فرمایا :

 ﴿ أُحِلَّ لَكُمۡ لَيۡلَةَ ٱلصِّيَامِ ٱلرَّفَثُ إِلَىٰ نِسَآئِكُمۡۚ﴾ --بقرة187

’’روزے کی رات میں تم کو اپنی عورتوں سے صحبت درست کر دی گئی‘‘پتہ چلا روزے والی رات کو بیوی کے پاس جانا حلال ہے اگر روزہ نہ ہو تو دن کو بھی حلال ودرست ہے إلاَّ کوئی اور شرعی مانع موجود ہو۔

رہا بعض علماء کا قول وخیال ’’دن کے وقت جماع کرنے سے بچہ بھینگا پیدا ہو گا‘‘ تو کہاں تک درست کا کیا سوال؟  بالکل ہی نہیں درست رحم کرے ان پر رب ذوالجلال پھر جو جماع کرے درلیال  کیا بچہ اس کا اندھا ہو گا ؟ غور کرو ارباب کمال کس چیز میں ہے عقل وفہم کا زوال فضل کرے تم پہ رب کبیر ومتعال۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل

نکاح کے مسائل ج1ص 324

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ