سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(361) اس عورت کا حکم جس نے مناسک حج تو تمام ادا کیے مگر جہالت یا نسیان کے ساتھ بال نہیں کٹوائے اور اسی حالت میں وہ وطن واپس پہنچ گئی

  • 19209
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-04
  • مشاہدات : 637

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک عورت نے حج کیا اور حج کے تمام اعمال پورے کیے ،سوائے اس کے کہ اس نے لا علمی یا بھول کر بال نہیں کٹوائے اور اسی حالت میں اپنے وطن پہنچ گئی اور وہ محرم ان امور سے بھی اجتناب کرتی رہی جومحرم کے لیے ناجائز ہیں تو اس پر کیا واجب ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب معاملہ اسی طرح جس طرح ہے بیان کیا گیاہے کہ اس عورت نے بھول کریا لاعلمی کی وجہ سے بال نہ کٹوائے کے علاوہ سارے مناسک حج اداکیے ہیں تو اس پر لازم ہے کہ اپنے وطن میں،جب اس کو یادآیا،وہ بال کٹوالے اور اس پر کوئی کفارہ واجب نہیں کیونکہ بال کٹوانے کی تاخیر اس کی لا علمی کی وجہ سے ہوئی ہے یا اس کے بھول جانے کی وجہ سے جبکہ اس کی نیت حج کو پورا کرلینے کی تھی۔ہم اللہ سے سب کے لیے د عا کرتے ہیں کہ وہ ان کو صحیح کام کی توفیق دے اور اس کو قبول فرمائے۔اگر اس کے خاوند نے اس عورت کے بال کٹوانے سے پہلے اس سے جماع کرلیا تو اس پر خون ہوگا اور وہ ایک بکری یا اونٹ اورگائے کا ساتواں حصہ قربانی سے کفایت کرجائےگا جس کو حرم مکہ کے مساکین کے لیے ذبح کیاجائے گا ،الا یہ کہ جماع عورت کے حرم سے نکل جانے کے بعد اس کے اپنے شہر وغیرہ میں ہواتو پھر وہ عورت جہاں چاہے قربانی ذبح کرکے مساکین پر تقسیم کردے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 314

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ