السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جب حائضہ عورت پاک ہوکر نماز فجر کے بعد غسل کرے ،نماز پڑھے اور اس دن کا روزہ مکمل کرے تو کیا اس پر اس دن کے روزے کی قضا کرنا واجب ہوگی؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب حائضہ طلوع فجر سے پہلے پاک ہوجائے چاہے ایک منٹ پہلے ہی سہی مگر اسے اپنی طہارت کا یقین ہوتو اگر ایسا رمضان میں ہوا ہے تو اس پر روزہ رکھنا لازم ہوگا،اس کا اس دن کا روزہ صحیح ہوگا اور اس پر اس دن کی قضا کرنا لازم نہیں ہوگا کیونکہ اس نے پاکی کی حالت میں روزہ رکھا ہے اور غسل اگرچہ اس نے طلوع فجر کے بعد کیاہے اس میں کوئی حرج نہیں ہے،جس طرح آدمی جماع یا احتلام سے جنبی ہو اور سحری کھا کر طلوع فجر کے بعد غسل کرے تو اس کا یہ روزہ صحیح ہوگا۔
اس مناسبت سے میں ایک اور امر سے خبردار کرنا پسند کرتا ہوں وہ یہ کہ جب عورتوں کو حیض آتا ہے اور انھوں نے اس دن کا روزہ رکھا ہوتا ہے پس بعض عورتیں یہ گمان کرتی ہیں کہ جب ان کو افطاری کے بعد عشاءکی نماز پڑھنے سے پہلے حیض آئے تو اس دن کا روزہ فاسد ہوجاتا ہے ،اس کی کوئی دلیل نہیں ہے بلکہ جب غروب آفتاب کے بعد حیض آئے،چاہے ایک لحظہ بعد ہی سہی تو اس کاروزہ مکمل اور صحیح ہوگا۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثمین رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب