السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
عورت کے اعتکاف کرنا جائزہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عورت کا اعتکاف درست ہے اور مسجد میں مسنون ہے۔ عورت کے اعتکاف کرنے میں جب کوئی فتنہ پیدا ہونے کا خدشہ نہ ہوتو وہ بیٹھ سکتی ہے لیکن اگر اس کے اعتکاف کرنے میں کسی فتنے کا ڈرہوتو وہ اعتکاف نہ کرے کیونکہ مستحب عمل پر جب کوئی ممنوع مرتب ہوتا ہوتو اس مستحب سے رکنا واجب ہے جس طرح مباح عمل پر کسی ممنوع کے مرتب ہونے سے اس مباح سے رکنا واجب ہو جا تا ہے۔
اگر ہم فرض کریں کہ جب عورت مسجد میں اعتکاف کرے تو وہاں پر فتنہ کھڑا ہو گا جیسا کہ مسجد خرام میں ہو تا ہے کیونکہ مسجد حرام میں عورتوں کے اعتکاف کرنے کے لیے کوئی مخصوص جگہ نہیں ہے جب عورت اس میں اعتکاف کرے گی تو اس کے لیے سونا لازمی ہے خواہ رات کے وقت یا دن کے وقت اور عوت کا آنے جانے والے مردوں کے درمیان میں سونا فتنہ کا باعث ہے لیکن جب کسی فتنے کا ڈر نہ ہو تو عورت کا اعتکاف کرنا درست ہے ۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب