السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
آج کی مسلمان خاتون ٹیلی ویژن ،ریڈیو ڈش انٹینا کے سامنے جاگ کر اور بازاروں میں گھوم کر اور سوئی رہ کر رمضان گزارتی ہے آپ اس ماڈرن مسلمہ کو کیا نصیحت فرمائیں گے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مسلمان پر خواہ مرد ہو یا عورت ،ماہ رمضان کا احترام کرنا مشروع ہے اس کا اطاعت والے کاموں میں مصروف ہونا اور گناہوں اور نافرمانیوں سے بچنا ہمہ وقت ضروری ہے لیکن رمضان کے مہینے میں اس کے احترام کی وجہ سے اور زیادہ ضروری ہے ٹیلی ویژن ،ریڈیو ڈش انٹینا کے ذریعہ پیش کی جانے والی فلمیں اور ڈرامے دیکھتے ہوئے جاگتے رہنا یا لہو ولعب اور گانے سننے کے لیے شب بیداری یہ سب رمضان اور غیر رمضان میں حرام ہے اور نافرمانی ہے لیکن رمضان میں ان کا گناہ اور زیادہ بڑھ جاتا ہے۔
جب اس حرام شب بیداری کے ساتھ واجبات کو ضائع کرنا اور دن کے وقت نمازوں کی ادائیگی سے سوئے رہنا وغیرہ چیزیں شامل ہو جائیں تو یہ مزید نافرمانیاں ہیں اسی طرح نافرمانیاں نافرمانیاں کو کھینچتی ہیں اور ایک دوسرے کو دعوت دیتی ہیں اللہ ہمیں ان سے محفوظ فرمائے۔
عورتوں کو کسی انتہائی ضرورت کے بغیر بازاروں میں جا نا حرام ہے اور وہ بھی باپردہ اور عزت ووقار کے ساتھ نکلیں تو درست ہے نیز وہ مردوں سے اختلاط یا ان سے گفتگو سے پرہیز کریں البتہ حسب ضرورت فتنے سے بچتی ہوئی گفتگو کر سکتی ہیں نیز اس شرط ٍکے ساتھ کہ رات میں گھر سے باہر نکلنے کا وقت طویل نہیں ہونا چاہیے تاکہ وہ ان کے وقت نماز سے غافل ہو کر سوجانے کا سبب نہ بن جائے یا اس طرح کہیں وہ اپنے خاوند یا اولاد کے حقوق کو ضائع نہ کرنے لگ جائیں۔ (سماحۃ الشیخ عبد العزیز بن باز رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب