سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(308) جس عورت نے روزہ فرض ہونے سے لے کر اب تک ماہواری کے ایام میں چھوٹے ہوئے روزوں کی قضا نہیں کی

  • 19156
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-05
  • مشاہدات : 678

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک سائلہ کہتی ہے بلا شبہ جب سے اس پر روزہ فرض ہوا وہ روزے رکھا کرتی تھی لیکن ماہواری کی وجہ سے چھوڑے ہوئے روزوں کی قضا نہیں کرتی تھی اور افطار کے ایام کی تعداد سے ناواقفیت کی وجہ سے وہ راہنمائی چاہتی ہے کہ اب اس پر کیا واجب ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہمیں اس پر افسوس ہے کہ مومنہ عورتوں سے اس طرح کا فعل سر زد ہوتا ہے یقیناً یہ روزے چھوڑنا میری مرادہے کہ اس کا واجب روزوں کی قضا کو ترک کرنا یا تو جہالت کی وجہ سے ہے یا سستی اور کوتاہی کی وجہ سے اور یہ دونوں ہی مصیبت ہیں کیونکہ جہالت کا علاج علم اور سوال ہے اور سستی کا علاج اللہ عزوجل کا تقوی اس کی نگرانی اس کے عذاب سے ڈرنا اور اس کی رضا والے کاموں کی طرف جلدی کرنا ہے لہٰذا اس عورت پر لازم ہے کہ وہ اپنی غلطی پر اللہ تعالیٰ سے توبہ کرے اور معافی طلب کرے اور حتی الوسع ان دنوں کا اندازہ لگائے جن دنوں کے اس نے روزے چھوڑے ہیں اور ان کی قضا کرے تب ہی وہ بری الذمہ ہو سکے گی۔ہم اللہ تعالیٰ سے امید رکھتے ہیں کہ وہ اس کی توبہ قبول فرمائے گا۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ )

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 275

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ