السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میری عمر پچاس سال ہے اب سے ستائیس سال پہلے میرے ایک بچے کی ولادت کے بعد میرے پندرہ دن کے روزے چھوٹ گئے تھے اور اس سال میرے لیے ان روزوں کی قضا دینا ممکن نہ ہوا تو کیا اب میں ان کی قضا دے لوں؟اور کیا میں گناہ کارہوں؟ مجھے فائدہ پہنچائیے اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس تاخیر کی وجہ سے تم پر اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی جناب میں توبہ کرنا لازم ہے اور تم پر مذکورہ ایام کی قضا کے ساتھ ساتھ ملک کی عمومی غذا سے ہر دن کے وض نصف صاع مسکین کو کھلانا واجب ہے (ابن باز رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب