السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک عورت جو نوماہ کی حاملہ ہے اس پر مضان کا مہینہ آیا اور مہینے کی ابتدا میں اسے پانی آتا رہا جو خون نہیں تھا وہ اس پانی کے اترنے کے دوران روزے رکھتی رہی اس واقعہ کو دس سال ہو چکے ہیں اب میرا سوال یہ ہے کہ کیا اس عورت پر ان روزوں کی قضا لازم ہے کہ اس کو معلوم تھا کہ اس کو پانی اتر رہا ہے اور پھر اس نے روزے رکھے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر صورت واقعہ وہی ہے جو بیان کی گئی ہے تو ایسی صورت میں اس عورت کے روزے صحیح ہیں اس پر ان کی قضا واجب نہیں ہے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی)
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب