السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
حاملہ یا مرضعہ جب اپنی جان پر یا اپنے بچے پر خطرہ محسوس کرتی ہوئی رمضان کے مہینے میں روزہ ترک کردیں تو ان کے ذمہ کیا واجب ہے؟کیا وہ روزہ چھوڑ کر اس کے عوض کھاناکھلائیں اور قضا دیں گی یا روزہ چھوڑ کر صرف قضا دیں گی ،کھانا نہیں کھلائی گی یا روزہ چھوڑ کر صرف کھانا کھلائیں گی اور قضا نہیں دیں گی۔۔۔ان تینوں باتوں میں سے کون سی بات درست ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب وہ رمضان کا روزہ رکھنے سے اپنی جان پر اور جنین پر خطرہ محسوس کر تی ہو تو وہ روزہ چھوڑ دے اور اس کے ذمہ صرف اس کی قضا واجب ہوگی کیونکہ اس سلسلہ میں اس کی حالت اس شخص کی سی ہے جو روزہ رکھنے کی طاقت نہیں رکھتا یا روزہ رکھنے سے اپنی جان کے نقصان کا خدشہ محسوس کرتا ہے۔اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
﴿ وَمَن كانَ مَريضًا أَو عَلىٰ سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِن أَيّامٍ أُخَرَ ...﴿١٨٥﴾... سورةالبقرة
"اور جو بیمار ہو یا کسی سفر پر ہوتو دوسرے دنوں سے گنتی پوری کرنا ہے۔"
اور ایسا ہی دودھ پلانے والی رمضان میں دودھ پلانے سے جب اپنی جان کاخطرہ محسوس کرے یا روزہ رکھ کر بچے کو دودھ نہ پلانے کی صورت میں بچے کے کسی نقصان سے ڈرے تو وہ چھوڑ دے اور اس کے ذمہ صرف اس کی قضا واجب ہوگی۔(سعودی فتویٰ کمیٹی)
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب