سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(287) جب عورت پیٹ میں بچے اور اپنی جان کے خوف کی وجہ سے روزے چھوڑے

  • 19135
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 731

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب عورت پیٹ میں بچے کی وجہ سے  روزے ترک کرے تو اس پر کیا لازم ہے؟اور امام احمد رحمۃ اللہ علیہ  کے نزدیک عورت کے اپنی جان اور پیٹ کے بچے پر خوف کی وجہ سے روزے ترک کرنے میں کیا فرق ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

امام احمد  رحمۃ اللہ علیہ  کا مشہور مذہب یہ ہے کہ جب عورت صرف اپنے پیٹ میں بچے کی وجہ سے  روزے  ترک کرے تو اس پر قضا لازم ہوگی،اس لیے کہ اس نے روزے نہیں رکھے اور بچے کی کفالت کرنے والے پر لازم ہے کہ وہ اس کی طرف سے ہر روز ایک مسکین کو کھانا کھلائے کیونکہ اس عورت نے بچے کی مصلحت کی خاطر روزے  ترک کیے ہیں۔اور بعض اہل علم نے کہا ہے کہ حاملہ پر صرف قضا واجب ہے ،برابر ہے کہ اس نے اپنی جان کے خوف سے ر وزے ترک کیے ہوں یا بچے کی وجہ سے یا دونوں چیزوں کے خوف کی وجہ سے،اور اس پر یہ حکم اس کو مریض سمجھ کر لگایا جائے گا اس پر اس سے زیادہ کچھ واجب نہیں ہے۔(فضیلۃا لشیخ محمد بن صالح العثمین  رحمۃ اللہ علیہ )

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 259

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ