سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(276) نصف شعبان کی رات کو صدقہ کرنے کا حکم

  • 19124
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 828

سوال

(276) نصف شعبان کی رات کو صدقہ کرنے کا حکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میرے والد نے مجھے اپنی زندگی کے دوران وصیت کی تھی کہ میں اپنی حسب استطاعت صدقہ کرتا رہوں اور یہ صدقہ ہر سال نصف شعبان کی رات میں ہو اور میں اب تک اس پر عمل کر رہا ہوں۔ کچھ لوگوں نے مجھے اس پر ملامت کی وہ کہتے ہیں کہ یہ جائز نہیں ہے پس کیا میرے باپ کے حسب وصیت نصف شعبان کی رات کو صدقہ کرنا جائز ہے کہ نہیں؟اللہ آپ کو جزائے خیر عطا کرے ہمیں اس سلسلہ میں فتوی دیجئے ۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس صدقہ کو ہر سال نصف شعبان کی رات کے ساتھ خاص کرنا بدعت ہے جائز نہیں ہے اگرچہ اس کی وصیت آپ کو آپ کے باپ نے کی ہے آپ یہ صدقہ کیا کریں لیکن اس کو نصف شعبان کے ساتھ خاص نہ کریں بلکہ سارے سال میں کسی مہینے کو خاص کیے بغیر کسی بھی مہینے میں ادا کر دیا کریں جبکہ اس کے لیے افضل رمضان کا مہینہ ہے ۔(سماحۃ الشیخ عبد العزیز بن باز رحمۃ اللہ علیہ )

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 248

محدث فتویٰ

تبصرے