سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(272) سونے کی زکوۃ سونے سے یا ریالوں سے؟

  • 19120
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 956

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک سائلہ کہتی ہے۔ میرے خاوند نے میری ملکیت میں موجود تمام زیورات کا وزن کیا تو وہ تقریباً انچاس سعودی جنیہ تھا تو اس میں زکوۃ کتنی ہو گی؟ اور نیز زکوۃ سونے سے ادا کی جائے گی یاریالوں کی شکل میں بھی ادا کی جاسکتی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سونا ،چاندی اور دیگر سامان تجارت پر زکوۃ کی شرح چالیس فیصد ہے اس کا طریقہ یہ ہے کہ ہم اصل رقم کو چالیس پر تقسیم کریں تو تقسیم سے جو جواب آئے گا وہی رقم زکوۃ ادا کرنا ہو گی۔

یہ سونا جس کا سائلہ نے ذکر کیا ہے ہم کہتے ہیں کہ ہم اس کی قیمت دیکھیں گے۔جتنی بھی قیمت ہو گی ہم اس کو چالیس پر تقسیم کریں گے اور حاصل تقسیم ہی زکوۃ ہو گی۔

رہا اس کا سوال کہ کیا سونے سے زکوۃ ادا کی جائے یا اس کی قیمت سے تو ہم یہ سمجھتے ہیں کہ قیمت سے زکوۃ نکالنے میں کوئی حرج نہیں اور سونے سے ہی زکوۃ دینا واجب نہیں ہے کیونکہ زکوۃ دینے والوں کی مصلحت قیمت سے زکوۃ نکالنے میں ہی ہے مثلاًاگر کسی فقیر کو آپ سونے کا ایک کنگن دے دیں۔ یا اس کو اس کنگن کی قیمت ادا کریں تو اس کی قمیت اس کو زیادہ پسند اور نفع مند ہو گی ۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ )

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 246

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ