السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک عورت کا تین ہزار ریال حقہ مہر مؤجل ہے اور اس کا کہنا ہے کہ اگر میں ہر سال اس کی زکوۃ ادا کیا کروں تو یہ عنقریب ختم ہو جائے گا تو میں کیا کروں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب شوہر فقیر ہواور وہ اپنے ذمہ حق مہر اور دوسرے قرض کی زکوۃ نہ دیتا ہوتو جو قرض فقیر کے ذمہ ہو اس میں زکوۃ نہیں ہے کیونکہ قرض دار اس کی ادائیگی کی طاقت نہیں رکھتا ہے اور اس لیے بھی کہ فقیر کو مہلت دینے کا حکم ہے لہٰذا اس سے مطالبہ جائز نہیں ہے اور نہ ہی اس کو گرفتار کرنا جائز ہے بلکہ واجب یہ ہے کہ جب کسی انسان کو یہ معلوم ہو کہ اس کا قرض دار فقیر ہے تو وہ اس سے اعراض کرے اور اس سے مطالبہ نہ کرے اور نہ ہی اس کو اس سلسلہ میں گرفتار ہی کیا جائے ۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب