سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(268) عورت کا اپنے خاص مال اور خاوند کے مال سے صدقہ کرنے کا حکم

  • 19116
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-07
  • مشاہدات : 720

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا عورت کے لیے جائز ہے کہ وہ اپنے خاص مال سے خاوند کو بتائے بغیر اپنے کسی قریبی فوت شدہ کی طرف سے صدقہ کرے؟اور اگر وہ خاوند کے مال سے اس طرح صدقہ کرے تو اس کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عورت کے لیے جائز ہے کہ وہ اپنے خاص مال سے اپنے فوت شدہ قریبی رشتہ داروں کی طرف سے اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی رضا کی خاطر صدقہ کرے تاکہ اس صدقہ کا ثواب اور فائدہ ان فوت شدگان کو پہنچے کیونکہ وہ اپنے مال میں تصرف کر رہی ہے اور وہ اللہ کی مقرر کردہ حدود میں رہ کر اپنا مال خرچ کرنے میں آزاد ہے۔اور صدقہ کرنا ایک نیک عمل ہے اور جس کی طرف سے صدقہ کیا جائے اللہ کے اس صدقہ کو قبول کرنے کے نتیجہ میں اس فوت شدہ کو ثواب پہنچتا ہے۔

لیکن جب وہ اپنے شوہر کے مال سے صدقہ کرے اور وہ اپنے خاوند کے متعلق یہ جانتی ہو کہ وہ صدقہ کرنے سے منع نہیں کرے گا تو اس کے صدقہ کرنے میں کوئی مانع نہیں ہے لیکن جب اس کا خاوند اس کو اس سے منع کرتا ہو تو اس کے لیے یہ جائز نہیں ہو گا ۔(سعودی فتوی کمیٹی)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 243

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ