سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(266) عورت کا اپنے باپ کی حلال اور حرام مختلط کمائی سے اپنا جہیز تیار کرنے کا حکم

  • 19114
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-07
  • مشاہدات : 700

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک سائلہ کہتی ہے میرے باپ کی کمائی مختلط ہے البتہ زیادہ حلال ہے کیا اس صورت حال میں میں کوئی کام تلاش کر لوں ؟عنقریب میری شادی ہونے والی ہے۔کیا میں جہیز کی تیاری کے لیے اس سے مال لے لوں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب تک اس کا مال حلال و حرام کے ساتھ مختلط ہے حلال غالب ہے اور بے شک حرام بہت تھوڑا ہے تو جمہور اہل علم کے مذہب کے مطابق تمھارے لیے اس نیت کے ساتھ مال لینا جائز ہے کہ آپ حلال مال سے لے رہی ہیں اور تمھیں  اپنا جہیز بنانے کے لیے بھی اس میں سے مال لینا جائز ہے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن عبد المقصود )

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 242

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ