السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میت کو قبر میں کیسے اتارا جائے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
میت کو پاؤں کی طرف سے قبر میں اتاراجائے میت کو قبر کے پاؤں کی طرف لایا جائے پھر اس کے سرکوسونت پر قبر میں داخل کیا جائے یہی افضل طریقہ ہے کیونکہ ابو اسحاق نے روایت کرتے ہوئے فرمایا:
"حارث نے یہ وصیت کی کہ عبد اللہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ ان کی نماز جنازہ پڑھائیں چنانچہ انھوں نے نماز جنازہ پڑھائی پھر ان کو قبر کے پاؤں کی طرف سے قبر میں اتارا اور فرمایا: "هذا من السنة"[1]یہ سنت طریقہ ہے۔" (اس کو ابو داؤد عبدالرزاق اور ابن ابی شیبہ رحمۃ اللہ علیہ نے روایت کیا اور بیہقی رحمۃ اللہ علیہ نے کہا کہ اس کی سند صحیح ہے)
اور ابن سیرین رحمۃ اللہ علیہ نے روایت کیا کہتے ہیں ۔
"میں انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ ایک جنازے میں شریک ہوا۔ انھوں نے میت کے متعلق حکم دیا کہ اس کو قبر کے پاؤں کی طرف سے سونت کر لایا جائے۔"(اس کو ابن ابی شیبہ رحمۃ اللہ علیہ نے روایت کیا ہے اور اس کی سند صحیح ہے جیسا کہ شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ کی "کتاب الجنائز "میں کہا ہے (فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ )
[1] ۔صحیح سنن ابی داؤد رقم الحدیث (3211)
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب