السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا دو مختلف کاموں کے لیے دوہی رکعتیں پڑھ کر استخارہ کرنا صحیح ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ایک متعین چیز کے متعلق استخارہ کرنے کے لیے دو رکعتیں پڑھی جائیں پھر کسی دوسرے کام کے متعلق استخارہ کرنے کے لیے الگ دو رکعتیں پڑھیں جائیں اور استشارے (مشورہ طلب کرنا) کا بھی یہی طریقہ ہے اور دو مختلف کاموں یا ایک کام جس میں اختیار دیا گیا ہو۔ صرف دورکعتوں کے ساتھ ایسا کرنا کافی نہیں ہے۔(فضیلۃ الشیخ عبدالرزاق عفیفی رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب