السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
بندہ مسئلہ خیار بلوغ میں پریشان ہے میری پریشانی کا حل یہ ہے حدیث نبی کریمﷺنے حضرت حمزہ کی صاحبزادی امامہ کا نکاح کمسنی میں عمر بن ابی سلمہ سے کر دیا اور حضور انورﷺنے فرمایا کہ بالغ ہونے کے بعد آپ کو رد یا قبول کرنے کا اختیار ہے آپ مہربانی فرما کر یہ جس حدیث کی کتاب میں ہے اس کا نام جلد نمبر صفحہ نمبر اور ایسی اور کوئی بھی حدیث ہو تو وہ بھی اللہ تعالیٰ کے واسطے میرے حال پر رحم فرما کر ارسال فرمائیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
آپ کا درج کردہ واقعہ کافی تلاش کیا مگر تاہنوز مجھے نہیں ملا ویسے اس مسئلہ سے متعلقہ احادیث آپ مشکوۃ المصابیح باب الولی فی النکاح واستئذان المرأۃ میں دیکھ سکتے ہیں بالخصوص اس باب کی فصل ثالث کی پہلی حدیث:
«عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ إِنَّ جَارِيَةً بِکْرًا أَتَتْ رَسُوْلَ اﷲِ ﷺفَذَکَرَتْْ أَنَّ أَبَاهَا زَوَّجَهَا وَهِیَ کَارِهَةٌ فَخَيَّرَهَا النَّبِیُّﷺرَوَاهُ اَبُوْدَاودُ»
’’سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ایک کنواری لڑکی رسول اللہﷺ کے پاس آئی اور بیان کیا کہ اس کے باپ نے اس کا نکاح کیا ہے اور وہ ناپسند کرتی ہے تو نبی اکرمﷺنے اسے اختیار دے دیا‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب