السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
وہ آخری وقت کون سا ہے جس میں وتر کی نماز پالینا ممکن ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
وہ فجر صادق طلوع ہونے سے پہلے رات کا آخری وقت ہے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
"عَنْ ابْنِ عُمَرَ : " أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ صَلَاةِ اللَّيْلِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : ( صَلَاةُ اللَّيْلِ مَثْنَى مَثْنَى ، فَإِذَا خَشِيَ أَحَدُكُمْ الصُّبْحَ صَلَّى رَكْعَةً وَاحِدَةً تُوتِرُ لَهُ مَا قَدْ صَلَّى )[1] " . رواه البخاري(946) ، ومسلم (749)
"رات کی نماز دو دو رکعت(پڑھنا افضل) ہے تو جب تم میں سے کوئی فجر صادق طلوع ہونے کا خطرہ محسوس کرے تو وہ ایک رکعت وتر ادا کرلے جو اس کی نماز کو طاق بنا دے گا۔"
اس حدیث کی صحت پر محدثین کا اتفاق ہے۔۔(سماحۃ الشیخ عبدالعزیز بن باز رحمۃ اللہ علیہ )
[1] ۔صحیح البخاری رقم الحدیث(946) صحیح مسلم رقم الحدیث(749)
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب