سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(211) وتروں کی تعداد

  • 19058
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-06
  • مشاہدات : 923

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں الحمدللہ اللہ کا شکر ادا کرتی ہوں کہ میں ہمیشہ پانچوں نمازیں جامع مسجد میں باجماعت پڑھتی ہوں اور اگر کسی وقت مسجد میں نماز پڑھنا ممکن نہ ہوتو اکیلی ہی پڑھ لیتی ہوں مگر اتنی بات ہے کہ میں عشاء کی نماز کے بعد پانچ رکعت نفل(وتر) ادا کرنے کی بجائے تین رکعتیں ادا کرتی ہوں۔ میں امید کرتی ہوں کہ مجھے اس سوال کا جواب دیا جائےگا۔نیز یاد رہے کہ میں نے اس کو مستقل عادت بنا رکھا ہے اور میں نےشہروں اوردیہاتوں کی  تقریباً تمام ہی مساجد میں نصف سے زیادہ نمازیوں کو ایسا ہی کرتے دیکھا ہے۔میں افادے کی امید رکھتی ہوں۔اللہ تعالیٰ آپ کو اس کی توفیق عطافرمائے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

وتروں کی کم از کم تعداد ایک رکعت ہے اور زیادہ سے زیادہ کی کوئی حدنہیں ہے۔جب تم ایک یا تین یا پانچ یا سات یا نو یا گیارہ یا تیرہ یا اس سے زیادہ رکعات پڑھ لو گی(تو یہ جائز اور درست عمل ہوگا) کیونکہ اس مسئلہ میں وسعت ہے،جیساکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  کی قولی اور فعلی سنت اس پر دلالت کرتی ہے۔علامہ ابن قیم رحمۃ اللہ علیہ  نے اپنی کتاب:"زاد المعاد في هدي خير العباد"میں وتر کے مسئلہ پر الگ سے کلام کیا ہے،لہذا ہم مزید  فائدے کے لیے اس کی طرف رجوع کرنے کی وصیت کرتے ہیں۔(سعودی فتویٰ کمیٹی)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 203

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ