السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جب کوئی شخص نیت کرے کہ وہ کسی شہر میں چار دن سے قیام کرے گا تو کیا وہ پوری نماز پڑھے یا قصر نماز پڑھے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
قیام یا سفر کے موضوع کے ساتھ چار دن کا کوئی تعلق نہیں۔قیام اور سفر وہ معاملہ ہے جس کا تعلق مکلف انسان کی نیت اور وضع کے ساتھ ہے،مثلاً:وہ شخص جو کسی شہر اور ملک میں تجارت کی غرض سے جاتا ہے اور اس کا اندازہ ہے کہ اس کی تجارت کے لیے وہاں پر چار دن کا قیام درکار ہے تویہ آدمی اس کی وجہ سے مقیم شمار نہیں ہوتا۔ کیونکہ اس کی نیت اور ارادہ میں بدستور سفر موجود ہے۔(علامہ ناصر الدین البانی رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب