السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
دعائے قنوت کا نماز فجر اور نماز وتر میں کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
دعائے قنوت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے صرف وتر میں ثابت ہے، یہ اس حدیث میں موجود ہے جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حسن بن علی بن ابی طالب کو اس کی تعلیم دی تھی۔
اور نماز فجر میں سارا سال مستقل قنوت کرنا سنت میں اس کی کوئی اصل نہیں ہے۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز فجر اور باقی نمازوں میں مسلمانوں پر کوئی آفت اترنے کی وجہ سے قنوت نازلہ کرتے تھے۔رہا فجر کی نماز میں قنوت نازلہ کے علاوہ اس دعا کے ساتھ قنوت کرنا تو اس کی مطلق کوئی اصل نہیں ہے۔(علامہ ناصر الدین البانی رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب