سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(443) رضاعت ثابت ہونے پر شادی جائز نہیں..!

  • 1901
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1726

سوال

(443) رضاعت ثابت ہونے پر شادی جائز نہیں..!

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہم دو بھائی ہیں دوسرا بھائی بڑا ہے میرے بڑے بھائی کی پانچ بیٹیاں ہیں اور میرے دو بیٹے ہیں میری بیوی اور میرے بھائی کی بیوی دونوں سگی بہنیں بھی ہیں میری بیوی نے میرے بھائی کی بیٹی کو اپنا دودھ پلایا ہے آپ قرآن وحدیث کی رو سے بتائیں کہ میرے چھوٹے بیٹے کے ساتھ میرے بھائی کی چھوٹی بیٹی کی شادی جائز ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :

﴿وَأُمَّهَٰتُكُمُ ٱلَّٰتِيٓ أَرۡضَعۡنَكُمۡ وَأَخَوَٰتُكُم مِّنَ ٱلرَّضَٰعَةِ﴾--النساء23

’’اور مائیں تمہاری جنہوں نے دودھ پلایا تم کو اور بہنیں تمہاری دودھ سے‘‘

رسول اللہﷺ کا فرمان ہے:

«اَلرَّضَاعَةُ تُحَرِّمُ مَا تُحَرِّمُ الْوِلاَدَةُ»(بخارى-كتاب النكاح-باب وامهاتكم اللاتى ارضعنكم)

’’حرام کرتا ہے دودھ پینا جو حرام کرتا ہے نسب ‘‘ تو آپ کے بھائی کی جس بیٹی نے آپ کی بیوی کا دودھ پیا ہے اس کا نکاح آپ کے کسی بھی بیٹے کے ساتھ نہیں ہو سکتا بشرطیکہ اس نے مدت رضاعت دو سال کے اندر پانچ یا زیادہ رضعات دودھ پیا ہو۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل

نکاح کے مسائل ج1ص 317

محدث فتویٰ

تبصرے