سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(157) جب عورت مجبوراً بے پردہ ہو کر نماز ادا کر ے

  • 19005
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-30
  • مشاہدات : 695

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب بے حجاب عورت نماز کی طرف مجبور ہو یا اس نے شرعی پردہ نہ کیا ہو۔ مثلاً اس کے سر کے بال یا پنڈلی کا کچھ حصہ کسی وجہ سے کھلا ہو تو اس کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

پہلے تو یہ بات جان لینی چاہیے کہ عورت کے لیے پردہ کرنا واجب ہے اس کے لیے پردہ ترک کرنا یا اس میں کسی قسم کی سستی کرنا جائز نہیں ہے اور جب نماز کا وقت ہو جائے اور مسلمان عورت مکمل شرعی پردہ میں نہ ہو یا اپنے جسم کو چھپائے ہوئے نہ ہو تو اس مسئلہ میں قدر ے تفصیل ہے۔

1۔اگر یہ بے پردگی یا بے حجابی  مجبوری کے عالم میں ہو تو وہ اسی حالت میں نماز ادا کرے گی اس کی نماز درست ہوگی اور اس پر کوئی گناہ نہیں ہو گا اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کی وجہ سے۔

﴿لا يُكَلِّفُ اللَّهُ نَفسًا إِلّا وُسعَها لَها...﴿٢٨٦﴾... سورةالبقرة

"اللہ کسی جان کو تکلیف نہیں دیتا مگر اس کی گنجائش کے مطابق ۔"

نیز اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کی وجہ سے۔

﴿فَاتَّقُوا اللَّهَ مَا استَطَعتُم ... ﴿١٦﴾... سورةالتغابن

"سو اللہ سے ڈروجتنی تم طاقت رکھو۔"

2۔اور اگر یہ بے بےحجابی اور بے پردگی اختیاری حالت میں ہو مثلاً عادات اور دوسروں کی دیکھا دیکھی یا اس طرح کے کسی اور سبب کی وجہ سے ہو تو اگر یہ بے پردگی صرف چہرے اور ہتھیلیوں میں ہو تو نماز درست ہے البتہ غیر مردوں کے سامنے ایسی حالت میں نماز پڑھنا گناہ کا سبب بنے گا اور اگر پنڈلی یا بازویا سر کے بال وغیرہ کھلے ہوں تو ایسی حالت میں نماز جائز نہیں ہے اور اگر وہ اس حالت میں نماز ادا کرے گی تو اس کی نماز باطل ہوگی اور وہ دووجہوں سے گناہ گارہوگی ایک تو اجنبی غیر محرم مرد کے سامنے مطلقاً جسم کو کھولنے کی وجہ سے اور دوسرے ایسی حالت میں نماز ادا کرنے ک وجہ سے جس سے اسلام نے منع کیا ہے (سماحۃ الشیخ عبدالعزیز بن باز رحمۃ اللہ علیہ )

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 167

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ