سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(143) کیا سیال مادے والی عورت کے لیے صرف اعضائے وضو کو دھو لینا کافی ہے؟

  • 18991
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 845

سوال

(143) کیا سیال مادے والی عورت کے لیے صرف اعضائے وضو کو دھو لینا کافی ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جس عورت کو سیال مادہ خارج ہو،کیا وہ صرف اعضائے وضو کو دھونے پر اکتفاکر سکتی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب وہ سیال مادہ پاک ہو تو عورت پر کچھ لازم نہیں ہے اور جب وہ ناپاک ہو اور وہ وہ ہے جو مثانہ سے خارج ہو تو اس کا دھونا واجب و ضروری ہے۔(فضیلۃ الشیخ محمدبن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ )

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 159

محدث فتویٰ

تبصرے