سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(141) کیا سیال مادے والی عورت فجر کے وضو سے چاشت کی نماز پڑھے؟

  • 18989
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 839

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا مذکورہ عورت کے لیے جائز ہے کہ وہ فجر کے وضو کے ساتھ چاشت کی نماز ادا کرے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ درست نہیں ہے کیونکہ چاشت کی نماز کا وقت مقرر ہے لہٰذا اس کے لیے ضروری ہے کہ نماز کا وقت ہونے کے بعد وضو کیا جائے اس لیے کہ یہ عورت مستحاضہ ہے اور بلاشبہ نبی  صلی اللہ علیہ وسلم  نے مستحاضہ کو ہر نماز کے لیے وضو کرنے کا حکم دے رکھا ہے ظہر کا وقت زوال شمس سے لے کر عصر کا وقت شروع ہونے تک ہے عصر کا وقت ظہر کا وقت ختم ہونے سے لے کر سورج کے زرد ہونے تک ہے اور بوقت ضرورت سورج کے غروب ہونے تک ہے اور مغرب کا وقت سورج غروب ہونے سے لے کر شفق احمر غروب ہونے تک ہے اور عشاء کا وقت شفق احمد کے غروب ہونے سے لے کر آدھی رات تک ہے اور فجر کا وقت فجر صادق کے طلوع ہونے سے لے کر سورج کے طلوع ہونے تک ہے(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ )

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 158

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ