السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک عورت نے اپنے حیض کے مقررہ ایام سے پہلے مٹیالے رنگ کا خون دیکھ کر نماز ترک کردی پھر عادت کے مطابق خون جاری ہوا تو اس کا کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اُم عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں ۔
"كُنَّا لا نَعُدُّ الْكُدْرَةَ وَالصُّفْرَةَ بَعْدَ الطُّهْرِ شَيْئًا" [1]
"ہم طہر کے بعد زردی مائل اور مٹیالے سیال کو کچھ شمار نہیں کرتی تھیں۔"
سو اس بنا پر مجھے جو بات ظاہر معلوم ہوتی ہے وہ یہ کہ حیض سے پہلے آنے والے مٹیالے رنگ کا سیال مادہ حیض نہیں ہے اور خاص طور پر جب وہ حیض کے مقررہ ایام سے پہلے آئے اور اس پر علامات حیض جیسے انتڑیوں کی پیچیدگی اور کمردرد وغیرہ ظاہر نہ ہوں تو اس کے لیے بہتر یہی ہے کہ وہ اس مدت میں چھوڑی ہوئی نمازیں دھرالے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ )
[1] ۔صحیح سنن ابی داؤد رقم الحدیث (368)
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب