السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک عورت چالیس دن نفاس کے پورے کر کے مکمل پاک صاف ہوئی پھر دس دنوں کے بعد اس نے معمولی خون کے دھبے لگتے ہوئے دیکھے تو اس نے ظہر کی نماز چھوڑ دی اور پانچ دی اور پانچ نمازوں کے اوقات گزرنے کے بعد خون بند ہوگیا اور وہ اپنے مخصوص ماہواری کے ایام میں بھی نہ تھی اس کا سوال یہ ہے کہ کیا وہ ان چھ وقتوں کی نمازوں کی قضا کرے گی اور وہ دو یا تین خون کے قطرے جو ماہواری کے علاوہ دنوں میں دیکھے ان کا کچھ اعتبار نہ ہوگا یا کہ وہ یہ نمازیں ترک کردے گی جیسے کہ پہلے اس کے اس عمل کا ذکر ہوا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب نفاس والی عورت نفاس سے پاک ہونے کے دس دن بعد خون کے دھبے دیکھے اگر ان کی ماہواری کے ایام سے موافقت نہ ہو تو وہ نماز ترک کرے گی اور نہ روزے ہی چھوڑے گی کیونکہ یہ فاسد خون ہے اور اس پر لازم ہے کہ وہ ان ایام کی متروکہ نمازوں کی قضا کرے جن میں اس کو خون کے دھبے لگے تھے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی)
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب