سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(125) وضع حمل کے بعد تیس دن گزرنے پر مرد کا اپنی بیوی سے وطی کرنا

  • 18973
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 830

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا آدمی کے لیے اپنی بیوی سے وضع حمل کے تیس دن یا پچیس دن گزرنے کے بعد مجامعت کرنا جائز ہے یا چالیس دن گزرنے کے بعد ہی مجامعت جائز ہوگی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

آدمی کے لیے اپنی بیوی سے ولادت کے بعد نفاس کے ایام میں مجامعت کرنا جائز نہیں ہے یہاں تک کہ ولادت کی تاریخ سے چالیس دن گزر جائیں الایہ کہ چالیس دن سے پہلے نفاس کا خون بند ہوجائے پھر اس کے لیے اپنی بیوی سے اس کے غسل کر لینے کے بعد مدت انقطاع میں مجامعت کرنا جائز ہو گا پس جب چالیس دن مکمل ہونے سے پہلے دوبارہ خون پلٹ آئے تو اس وقت مجامعت کرنا حرام ہو گا اس پر چالیس دن مکمل ہونے یا خون کے رک جانے تک نماز اور روزہ ترک کرنا ضروری اور لازمی ہو گا۔(سعودی فتویٰ کمیٹی)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 148

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ