السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا آدمی کے لیے اپنی بیوی سے وضع حمل کے تیس دن یا پچیس دن گزرنے کے بعد مجامعت کرنا جائز ہے یا چالیس دن گزرنے کے بعد ہی مجامعت جائز ہوگی؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
آدمی کے لیے اپنی بیوی سے ولادت کے بعد نفاس کے ایام میں مجامعت کرنا جائز نہیں ہے یہاں تک کہ ولادت کی تاریخ سے چالیس دن گزر جائیں الایہ کہ چالیس دن سے پہلے نفاس کا خون بند ہوجائے پھر اس کے لیے اپنی بیوی سے اس کے غسل کر لینے کے بعد مدت انقطاع میں مجامعت کرنا جائز ہو گا پس جب چالیس دن مکمل ہونے سے پہلے دوبارہ خون پلٹ آئے تو اس وقت مجامعت کرنا حرام ہو گا اس پر چالیس دن مکمل ہونے یا خون کے رک جانے تک نماز اور روزہ ترک کرنا ضروری اور لازمی ہو گا۔(سعودی فتویٰ کمیٹی)
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب