السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اس خون کا کیا حکم ہے جو جنین کے ساقط ہونے کے بعد جاری ہوتا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب جنین ساقط ہوجائے اور اس کے بعد خون جاری ہوتو اگر اس جنین میں تخلیق انسانی ظاہر ہوچکی ہے،یعنی اس کے دونوں ہاتھ اور پاؤں اور دیگر اعضاء ظاہر ہو چکے ہوں تو وہ خون نفاس کا خون ہوگا،تو عورت اس خون سے پاک ہونے تک نہ تو روزہ رکھے گی اور نہ ہی نماز ادا کرے گی۔اور اگر اس جنین میں خلقت انسانی ظاہر نہ ہوئی ہوتو یہ خون نفاس کا خون نہیں،لہذا عورت نماز ادا کرے گی اور روزہ رکھے گی،الا یہ کہ خون کے وہ ایام ایام ماہواری سے موافقت کرجائیں تو وہ نماز اور روزہ چھوڑ بیٹھے گی یہاں تک کہ ایام ماہواری ختم ہوجائیں۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثمین رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب