سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(111) حائضہ کا مسجد حرام میں منعقد ہونے والی ذکر کی مجلسوں میں شرکت کرنے کا حکم

  • 18959
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 678

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا حائضہ کے لیے یہ جائزہے کہ وہ مسجد حرام میں بیٹھ کر ذکر کی مجلسوں سے استفادہ کرے؟جواب مرحمت فرماکراللہ سے اجروثواب حاصل کیجئے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس میں کوئی شک نہیں کی مسجد حرام تمام مساجد سے ا فضل ہے مگر یہاں صورت حال یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  حیض والی عورتوں کو یہ حکم دے رہے ہیں کہ وہ عید گاہ سے الگ رہیں،حالانکہ لوگ وہاں پر صرف عیدین کی نماز پڑھتے ہیں تو مسجد حرام میں ان کا جانا کیسے صحیح ہوسکتا ہے؟لہذا حائضہ کے لیے مسجد حرام اور کسی اور مسجد میں ٹھہرنا جائز نہیں ہے۔جی ہاں،اگر اسے یہ اطمینان ہوکہ اس کے گزرنے سے مسجد میں کوئی نجاست نہیں گرے گی تو وہ مسجد میں سے بس گزر سکتی ہے۔رہا اس کا مسجد میں ٹھہرے  رہنا تو یہ حرام ہے،جائز نہیں ہے اگرچہ وہ وعظ کی مجلسوں میں  حاضری کا ارادہ ہی کیوں نہ رکھتی ہو۔اب تو اللہ تعالیٰ نے ہر ایک کے لیے کیسٹوں وغیرہ کے ذریعہ وعظ ونصیحت کے پروگرام سننا آسان کردیاہے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثمین  رحمۃ اللہ علیہ)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 141

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ