سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(104) کیا حائضہ کےلیے قرآن پڑھنا جائزہے؟

  • 18952
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 668

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا حائضہ کے لیے قرآن پڑھنا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حائضہ کے لیے بوقت ضرورت قرآن پڑھنا جائز ہے،مثلاً اگر وہ معلمہ ہے تو تعلیم دینے کے لیے پڑھ سکتی ہے اور اگر وہ طالبہ ہے تو تعلیم حاصل کرنے کی غرض سے پڑھ سکتی ہے یا ا پنے چھوٹے یا بڑے بچوں کو تعلیم دیتے ہوئے ان سے پہلے آیت پڑھ سکتی ہے،مختصر یہ کہ بوقت ضرورت اس پر قرآن پڑھنے میں کوئی حرج نہیں اگرچہ وہ حائضہ ہی کیوں نہ ہو۔

بعض اہل علم نے کہا ہے کہ حائضہ عورت کے لیے مطلق طور پر بغیر ضرورت وحاجت بھی قر آن  پڑھنا جائزہے اور کچھ دوسرے اہل علم نے فرمایا کہ حائضہ کے لیے بوقت حاجت و ضرورت بھی قرآن پڑھنا  حرام ہے۔تو اس طرح اس مسئلہ میں علماء کے تین اقوال ہوئے اور ان میں صحیح کہے جانے کے لائق یہ قول ہے کہ جب حائضہ کو قرآن کی تعلیم دینے یا تعلیم حاصل کرنے یا اس کے بھول جانے کا خوف جیسی ضرورتوں لاحق ہوں تو اس کے پڑھنے میں چنداں حرج نہیں ہے۔(فضیلۃ الشیخ محمدبن صالح العثمین  رحمۃ اللہ علیہ )

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 137

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ