السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جب عورت پر خون مشتبہ ہوجائے اور وہ تمیز نہ کر پائے کہ آیا یہ حیض کا خون ہےیا استحاضہ کا یا اس کے علاوہ کوئی اور خون ہے تو وہ اپنے اس خون کو کیا شمارکرے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عورت سے نکلنے والے خون میں اصل تو یہی ہے کہ وہ حیض کا خون ہے الایہ کہ اس کا استحاضہ کا خون ہو نا واضح ہو جائے تو اس اعتبار سے وہ اپنے اس خون کو حیض کا ہی خون شمار کرے جب تک کہ اس کا استحاضہ کا خون ہونا واضح نہ ہو۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب