السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کبھی عورت اپنے حیض کے ایام میں خون دیکھتی ہے پھر دو دن کے بعد خون رک جاتا ہے اور وہ مکمل طور پر پاک ہو جاتی ہے پھر ایک یا دو دن کے بعد اسے دوبارہ خون جاری ہو جا تا ہے۔ کیا پہلے دو دنوں کا خون حیض شمار ہو گا اور کیا اس پر نماز پڑھنا ضروری ہے یا وہ کیا کرے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
وہ دودن جن میں اس نے اپنے حیض کی مقرر ہ مدت کے دوران خون دیکھا وہ حیض کا ہی خون ہے اور اس کےلیے ان دودنوں میں نماز ادا کرنا جائز نہیں ہے۔ وہ دو دن جن میں اس نے طہر دیکھا تو گزارش یہ ہے کہ وہ ان دودنوں میں غسل کرنے کے بعد نماز ادا کرے گی۔اور بعد کے دودن (نماز روزہ سے)بیٹھی رہے گی کیونکہ ان دنوں میں آنے والا خون حیض کا ہی خون ہے ۔(سعودی فتویٰ کمیٹی)
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب