سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(71) کیا ایسی بیمار عورت جو پورا غسل کرنے سے معذور ہے ۔بعض جسم کا غسل اور بعض متاثرہ حصوں پر تیمم کر سکتی ہے؟

  • 18919
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 900

سوال

(71) کیا ایسی بیمار عورت جو پورا غسل کرنے سے معذور ہے ۔بعض جسم کا غسل اور بعض متاثرہ حصوں پر تیمم کر سکتی ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک عورت کی آنکھوں میں مرض ہے اس کا جسم چربی کی وجہ سے موٹا ہے اور وہ غسل کرنے کی قدرت نہیں رکھتی ۔ اس کا خاوند اس کو پاک نہیں رہنے دیتا جبکہ وہ نماز بھی پڑھنا چاہتی ہے تو کیا وہ اپنے جسم کے بعض حصے کا غسل اور اپنے سر پر تیمم کر سکتی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جی ہاں،جب وہ ٹھنڈے اور گرم پانی سے غسل کرنے کی قدرت نہیں رکھتی تو جمہورعلماء کے نزدیک اس پر لازم ہے کہ وہ تیمم کر کے بروقت نماز ادا کرے جبکہ امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ  اور امام احمد رحمۃ اللہ علیہ  کا مذہب یہ ہے کہ وہ بدن کے ممکنہ حصے کا غسل اور باقی حصے پر تیمم کرلے۔ امام ابو حنیفہ  رحمۃ اللہ علیہ  اور امام مالک رحمۃ اللہ علیہ  کا مذہب یہ ہے کہ اگر وہ جسم کا اکثر حصہ دھو سکتی ہے تو وہ تیمم نہیں کرے گی اور اگر اس کے لیے جسم کا کم حصہ ہی دھونا ممکن ہے تو اس پر غسل واجب نہیں ہے۔(شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ )

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 114

محدث فتویٰ

تبصرے