سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(68) جب میاں بیوی مجامعت کے بعد غسل سے پہلے کسی چیز کو چھوئیں تو کیا وہ نجس ہو جاتی ہے؟

  • 18916
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-04
  • مشاہدات : 679

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب مرد اور عورت  جماع کریں تو کیا ان دونوں کے لیے غسل سے پہلے کسی چیز کو چھونا جائز ہے اور جب وہ کسی چیز کو چھوئیں تو کیا وہ نجس و پلید ہو جاتی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جنبی کے لیے جائز ہے کہ وہ غسل سے پہلے کپڑےبرتن ،ہنڈیاں اور اس طرح کی دیگر چیزوں کو چھوئے،خواہ وہ جنبی مرد ہو یا عورت ،کیونکہ وہ بذات خود ناپاک نہیں ہے اور نہ ہی اس کے چھونے سے کوئی چیز ناپاک ہوتی ہے۔ اسی طرح حائضہ اور نفاس والی عورت حیض و نفاس کی وجہ سے ناپاک نہیں ہوتی بلکہ اس کا بدن اور پسینہ  پاک ہے اسی طرح اس کے چھونے سے کوئی چیز پلید نہیں ہوتی۔ ناپاک تو صرف وہ خون ہے جو ان دونوں سے خارج ہوتا ہے۔(سعودی فتوی کمیٹی)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 113

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ