السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیازچگی کے کاموں میں معاون بننے والی عورت غسل کرے گی یا صرف وضو پر ہی اکتفا کرے گی؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ایسی عورت پر حاملہ کے قریب ہونے اور ولادت کے امور کی دیکھ بھال کرنے کی وجہ سے غسل یا وضو واجب نہیں ہے۔ہاں،اگر اس کے جسم یا کپڑے وغیرہ پر خون لگ جائے تو نماز کی ادائیگی کے وقت صرف اس کا دھونا ضروری ہے۔لیکن زچگی کے دوران حاملہ کی شرمگاہ کو چھونے سے اس کا وضو ٹوٹ جائےگا۔(سعودی فتویٰ کمیٹی)
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب