سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(32) اجنبی عورت کو چھونے اور مصافحہ کرنے سے وضو ٹوٹنے کا حکم

  • 18880
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-06
  • مشاہدات : 712

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا اجنبی عورت کو چھونے یا مصافحہ کرنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے جب کہ اس بات کا علم بھی ہو کہ ایسا کرنا حرام ہے؟فقہ کی کتابوں میں ہمیں بعض ایسی احادیث بھی ملی ہیں جو اس بات پر دلالت کرتی ہیں کہ  عورت کو چھونا وضو کو نہیں توڑتا۔اس چھونے کو کسی چیز کے ساتھ مقید بھی نہیں کیا گیا تو کیا یہ عموم انھیں عورتوں کے ساتھ خاص ہے جن کو چھونا حلال ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

علماء کے مختلف اقوال میں  سے صحیح ترین اقوال یہ ہے کہ بلا شبہ عورت کو چھونا یا اس سے مصافحہ کرنا مطلق طور پر وضو کو نہیں توڑتا،خواہ وہ چھوئی گئی عورت اجنبیہ ہو یا بیوی ہو یا ایسی عورت جس سے نکاح حرام ہے کیونکہ شریعت کی اصل کے مطابق چھونے والے کا وضو باقی ہے یہاں تک کہ وضو کے ٹوٹنے پر کوئی شرعی دلیل ثابت ہو اور اس مسئلہ پر کوئی صحیح حدیث بھی ثابت نہیں۔اور اللہ تعالیٰ کے اس فرمان میں:

﴿يـٰأَيُّهَا الَّذينَ ءامَنوا إِذا قُمتُم إِلَى الصَّلو‌ٰةِ فَاغسِلوا وُجوهَكُم وَأَيدِيَكُم إِلَى المَرافِقِ وَامسَحوا بِرُءوسِكُم وَأَرجُلَكُم إِلَى الكَعبَينِ وَإِن كُنتُم جُنُبًا فَاطَّهَّروا وَإِن كُنتُم مَرضىٰ أَو عَلىٰ سَفَرٍ أَو جاءَ أَحَدٌ مِنكُم مِنَ الغائِطِ أَو لـٰمَستُمُ النِّساءَ فَلَم تَجِدوا ماءً فَتَيَمَّموا صَعيدًا طَيِّبًا فَامسَحوا بِوُجوهِكُم وَأَيديكُم مِنهُ ما يُريدُ اللَّهُ لِيَجعَلَ عَلَيكُم مِن حَرَجٍ وَلـٰكِن يُريدُ لِيُطَهِّرَكُم وَلِيُتِمَّ نِعمَتَهُ عَلَيكُم لَعَلَّكُم تَشكُرونَ ﴿٦﴾... سورةالمائدة

"اے ایمان والو! جب تم نماز کے لئے اٹھو تو اپنے منھ کو، اور اپنے ہاتھوں کو کہنیوں سمیت دھو لو اپنے سروں کا مسح کرو اور اپنے پاؤں کو ٹخنوں سمیت دھو لو، اور اگر تم جنابت کی حالت میں ہو تو غسل کرلو، ہاں اگر تم بیمار ہو یا سفر کی حالت میں ہو یا تم میں سے کوئی حاجت ضروری سے فارغ ہو کر آیا ہو، یا تم عورتوں سے ملے ہو اور تمہیں پانی نہ ملے تو تم پاک مٹی سے تیمم کرلو، اسے اپنے چہروں پر اور ہاتھوں پر مل لو اللہ تعالیٰ تم پر کسی قسم کی تنگی ڈالنا نہیں چاہتا بلکہ اس کا اراده تمہیں پاک کرنے کا اور تمہیں اپنی بھرپور نعمت دینے کا ہے، تاکہ تم شکر ادا کرتے رہو "

عورتوں کو چھونے سے مراد علماء کے مختلف اقوال میں سے صحیح قول کے مطابق جماع ہے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 79

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ