السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا بیوی کو چھونے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
صحیح بات یہ ہے کہ بلاشبہ بیوی کو مطلق طورپر چھونے سے وضو نہیں ٹوٹتا،البتہ اس سے اگر مرد کا پانی(مذی) خارج ہوتو وضو ٹوٹ جاتا ہے۔اس کی دلیل وہ حدیث ہے جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح سند کے ساتھ ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی کسی بیوی کا بوسہ لیا،پھر نماز پڑھنے کے لیے نکلے اور وضو نہیں کیا۔[1]
دوسری بات یہ ہے کہ اس میں اصل وضو کا نہ ٹوٹنا ہے،الا یہ کہ ٹوٹنے کی کوئی صحیح اور صریح دلیل مل جائے۔نیز اس لیے کہ آدمی نے شرعی دلیل کے مطابق اپنے وضو کو مکمل کیا اور جو چیز شرعی دلیل کے مطابق ثابت ہوتو اس کے ختم ہونے کے لیے بھی شرعی دلیل ہی کی ضرورت ہے۔اگر عورت کو مطلق چھونے سے وضو کے ٹوٹ جانے پر بطور دلیل یہ آیت پیش کی جائے: "أَوْ لَامَسْتُمُ النِّسَاءَ" (النساء:43) تو اس کا جواب یہ ہے کہ مذکورہ آیت میں چھونے سے مراد جماع ہے،جیسا کہ یہ تفسیر ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے صحیح سند کے ساتھ مروی ہے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثمین رحمۃ اللہ علیہ )
[1] ۔سنن دارقطنی(136/1)
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب