سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(04) بچے کے پیشاب سے طہارت کیسے حاصل کی جائے؟

  • 18852
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1013

سوال

(04) بچے کے پیشاب سے طہارت کیسے حاصل کی جائے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب عورت مذکر یا مونث بچہ کو جنم دیتی ہے پرورش کے ایام میں بچہ اپنی ماں سے جدا نہیں ہوتا۔اس  کی گود میں بیٹھتاہے اور کبھی اس کے کپڑے پر پیشاب بھی کردیتا ہے۔اس صور ت حال میں ماں پر کیا لازم ہے؟کیا ولادت سے لے کر دو سال یا اس سے زیادہ مدت کے درمیان مذکر اور مونث کاحکم الگ الگ ہے؟ایک طرف عورت کے لیے طہارت کرکے نماز ادا کرنے والا  فریضہ اوردوسری طرف ہر وقت کپڑے بدلنے میں مشقت ۔اس ساری صورت حال کو سامنے رکھ کر جواب دیجئے گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

لڑکا جب تک کھانا نہ کھاتا ہو اس کے پیشاب پر چھینٹے مارے جائیں اور جب وہ کھاناکھانے لگے تو اس کے پیشاب کو دھویا جائے لیکن لڑکی کا پیشاب،خواہ وہ کھانا کھاتی ہو یا نہ کھاتی ہو،دھویا جائے گا۔

دلیل اس کی وہ حدیث ہے جسے بخاری، مسلم اور ابو داود رحمۃ اللہ علیہ  وغیرہ نے  روایت کیاہے۔چنانچہ امام ابوداود رحمۃ اللہ علیہ  نے اپنی سنن میں اپنی  سند کےساتھ ان الفاظ میں ام قیس بنت محصن رضی اللہ تعالیٰ عنہا   سے روایت کی ہے:

"عَنْ أُمِّ قَيْسٍ بِنْتِ مِحْصَنٍ رضي الله عنها ( أَنَّهَا أَتَتْ بِابْنٍ لَهَا صَغِيرٍ لَمْ يَأْكُلْ الطَّعَامَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَأَجْلَسَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجْرِهِ ، فَبَالَ عَلَى ثَوْبِهِ ، فَدَعَا بِمَاءٍ فَنَضَحَهُ وَلَمْ يَغْسِلْهُ) ."[1]

"بلاشبہ وہ اپنے ایک چھوٹے بیٹے کو،جوا بھی کھانا نہیں کھاتاتھا،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  کے پاس لے کر آئیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  نے اس بچے کو اپنی گود میں  بٹھا لیا تو اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کپڑوں پر پیشاب کردیا،آپ صلی اللہ علیہ وسلم  نے پانی منگوایا اور اس کپڑے پر اس کے چھینٹے مارے اور کپڑا نہ دھویا۔"

ابو داود رحمۃ اللہ علیہ  ابن ماجہ رحمۃ اللہ علیہ  نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  کا یہ فرمان نقل کیا ہے کہ بے شک آپ صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا:

"يغسل من بول الجارية ويرش من بول الغلام"[2]

"بچی کا پیشاب د ھویا جائے اور بچے کے پیشاب پر چھینٹے مارے جائیں۔"

ابو داود کی ایک اور روایت میں ہے:

"عن علي رضي الله عنه قال : يغسل من بول الجارية وينضح من بول الغلام ما لم يطعم"[3]

"لڑکی کے پیشاب کو دھویاجائے اور لڑکے کے پیشاب پر،جب تک وہ کھانا نہ کھاتا ہو،چھینٹے مارے جائیں۔"(سعودی فتویٰ کمیٹی)


[1] ۔صحیح البخاری رقم الحدیث(221) صحیح مسلم،رقم الحدیث(287)

[2] ۔صحیح سنن ابی داود،رقم الحدیث(376) سنن النسائی،رقم الحدیث(304)

[3] ۔صحیح موقوف رقم الحدیث(377)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 56

محدث فتویٰ

تبصرے