سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(1228) قاضی کا عورت کی اجازت کے بغیر کسی کو اس کا وکیل بنانا

  • 18835
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 739

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا قاضی شہر کو حق حاصل ہے کہ عورت کے بھائی کو یا کسی دوسرے شخص کو اس عورت کی اجازت کے بغیر اس کا وکیل بنا دے، بالخصوص جن کی وکالت پر وہ راضی نہ ہو؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر عورت خود عاقل بالغ اور اپنے مالی معاملات کی بخوبی سمجھ بوجھ رکھتی ہو کہ خریدوفروخت میں خسارے یا حرام میں یا بے فائدہ خرچ کرنے سے وہ پرہیز کرتی ہو تو اس پر کسی کو وکیل بنانا جائز نہیں ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 868

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ