السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
تفسیر مظہری صفحہ ۴۰۱ میں ہے اگر کوئی عورت اپنا نفس نبیﷺ کو ہبہ کر دے تو یہ محمدﷺکے لیے خاص ہے آگے لکھا ہے کہ (یہ مسئلہ) ’’وَّہَبَتْ نَفْسَہَا‘‘ کا معنی ہے کہ کوئی عورت اپنے آپ کو کسی مرد کے نکاح میں بغیر مہر کےدے دے تو جائز ہے خَالِصَۃً لَّکَ نبیﷺ کے لیے ہے خاص نہیں بلکہ ہر آدمی کر سکتا ہے؟(مظہری ص 401)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جس چیز کے متعلق اللہ تعالیٰ نے فرمایا :
﴿خَالِصَةٗ لَّكَ مِن دُونِ ٱلۡمُؤۡمِنِينَۗ﴾--الاحزاب50
’’یہ حکم خاص تیرے لیے ہے مسلمانوں کے لیے نہیں‘‘ وہ ہر آدمی کے لیے نہیں اگر کسی نے اس
﴿خَالِصَةٗ لَّكَ مِن دُونِ ٱلۡمُؤۡمِنِينَۗ﴾--الاحزاب50
کو ’’عَامَةً لِّلْمُوْمِنِیْنَ‘‘ بنایا ہے تو اس نے خطا کی ۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب