السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
بعض مقامات پر رواج ہے کہ جب کسی کے ہاں بچے کی ولادت ہوتی ہے تو اسے ہدیے دیے جاتے ہیں اور ان میں سے بعض اوقات سونے کی چیزیں بھی ہوتی ہیں، تو کیا میں بچوں کے ان ہدایا میں کوئی تصرف کر سکتا ہوں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر تصرف سے مراد کوئی فائدہ اٹھانا ہے، تو اس کے جائز ہونے میں کوئی شک نہیں ہے۔ لیکن اگر یہ مراد ہو کہ یہ سونا اس لڑکے کو پہنایا جائے تو ہم یہ مسئلہ اپنی کتاب آداب الزفاف میں واضح کر چکے ہیں۔ ([1])
[1] یعنی لڑکوں کو سوناپہنانا جائز نہیں ہے
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب