السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
حدیث ہے (ما خلا رجل و امراة الا وكان الشيطان ثالثهما) اس کی شرح و تفصیل فرما دیں۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حضرت عامر بن ربیعہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"لَا يَخْلُوَنَّ رَجُلٌ بِامْرَأَةٍ لَا تَحِلُّ لَهُ ، فَإِنَّ ثَالِثُهُمَا الشَّيْطَانُ إِلا ذُو مَحْرَمٍ "
’’کسی عورت کے ساتھ، جو اس کے لیے حلال نہ ہو، ہرگز خلوت میں نہ ہو، بلاشبہ ان کا تیسرا شیطان ہوتا ہے۔ سوائے اس کے کہ وہ اس کا محرم ہو۔‘‘ (مسند احمد بن حنبل:446/3،حدیث:15734۔)
اس کے معنی واضح ہیں کہ آدمی کسی اجنبی عورت کے ساتھ خلوت میں ہو گا تو شیطان ان دونوں کو معصیت اور نافرمانی میں دھکیل سکتا ہے۔ کم از کم حرام دیکھنا، لا یعنی گفتگو پر آمادہ کرنا یا دل میں شہوانی جذبات ابھارنا وغیرہ، یا اس سے زیادہ بھی ہو سکتا ہے کہ اسے چھوئے یا ۔۔۔
اس لیے علماء کا اجماع ہے کہ اجنبی عورت کے ساتھ خلوت میں ہونا حرام ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب