السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
تیس سال پہلے کی بات ہے کہ میری والدہ کھیتوں میں کام کرتی تھی۔ ایک دن وہ تھکی ماندی آئی اور رات کو سوتے وقت اس نے اپنی تین ماہ کی بچی کو دودھ پلایا اور اس کے پہلو میں سو گئی۔ صبح اٹھی تو بچی کو مردہ پایا۔ معلوم نہیں کہ وہ ماں کے نیچے آ گئی یا ماں اس پر آ گئی، لیکن چھاتی بچی کے منہ میں تھی۔ الغرض موت کا سبب معلوم نہیں تو اب ماں پر کیا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس کے لیے احتیاط یہی ہے کہ ساٹھ دن متواتر روزے رکھے۔ چونکہ کوئی اور سبب معلوم نہیں ہے تو بظاہر یہی ہے کہ وہ بچی اسی کی وجہ سے مری ہے۔ اور شرعی قاعدہ ہے کہ شبہ کی صورت میں احتیاط پر عمل کیا جاتا ہے تاکہ بندہ اللہ اور مخلوق کے حقوق سے بری الذمہ ہو جائے۔ اللہ تعالیٰ اسے یہ عمل پورا کرنے کی توفیق دے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب