سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(1140) عورت اجنبی عورت کے لیے محرم بن سکتی ہے؟

  • 18747
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 651

سوال

(1140) عورت اجنبی عورت کے لیے محرم بن سکتی ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا سفر میں ایک عورت دوسری اجنبی عورت کے لیے محرم بن سکتی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ایک عورت دوسری عورت کے لیے محرم نہیں ہو سکتی، محرم صرف مرد ہی ہو سکتا ہے جو نسب، رضاعت یا صہر (سسرالی رشتہ) کے باعث اس کے لیے حرام ہو، مثلا باپ، بھائی، شوہر، سسر، رضاعی باپ اور رضاعی بھائی وغیرہ۔ اجنبی مرد کے لیے اجنبی عورت کے ساتھ علیحدگی میں ہونا یا اس کی معیت میں سفر کرنا جائز نہیں ہے۔ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ’’عورت صرف اپنے محرم ہی کے ساتھ سفر کرے۔‘‘ (صحیح بخاري،ابواب العمرة،باب حج النساء،حدیث:1763وصحیح مسلم،کتاب الحج،باب سفر المراة مع محرم الي حج وغیرہ،حدیث:1341المعجم الکبیر للطبراني:425/11،حدیث:12203۔) مسند احمد وغیرہ میں حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کوئی آدمی کسی (اجنبی) عورت کے ساتھ ہرگز علیحدگی میں نہ ہو، ورنہ شیطان ان کا تیسرا ہوتا ہے۔‘‘ (سنن الترمذي،کتاب الفتن،باب لزوم الجماعة،حدیث:2156ومسند احمد بن حنبل:26/1،حدیث:177۔) (اس حدیث کی سند صحیح ہے)۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 800

محدث فتویٰ

تبصرے