سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(1139) جب وعظ و نصيحت کے بعد بھی عورت پردہ نہ کرے تو؟

  • 18746
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 657

سوال

(1139) جب وعظ و نصيحت کے بعد بھی عورت پردہ نہ کرے تو؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں نے ایک مسلمان عورت سے شادی کی ہے مگر وہ پردہ نہیں کرتی تھی۔ میں نے اسے کافی وعظ و نصیحت کی تو نماز کے معاملے میں بحمداللہ وہ پابند ہو گئی ہے مگر پردے کے معاملے میں انکاری ہے۔ تو مجھے اس کے بارے میں کیا موقف اختیار کرنا چاہئے؟ کیا اسے طلاق دے دوں؟ اور کیا طلاق دینا واجب ہے؟ اور اگر یہ واجب نہ ہو تو کیا میں (شوہر) اس کی اس بے پردگی کا مجرم اور گناہ گر ہوں گا؟ جبکہ ہر انسان اپنے افعال ہی کا ذمہ دار ہوتا ہے۔ میں گزارش کروں گا کہ اس مسئلہ اور حدیث (كُلُّكُمْ رَاعٍ، وَكُلُّكُمْ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ)(صحیح بخاري،کتاب الاستقراض واداءالدیون والحجر،باب العبد راع في مال سیدہ،حدیث:2278وصحیح مسلم،کتاب الامارۃ،باب فضیلۃالامام العادل وعقوبة الجائز،حدیث:1829وسنن ابی داؤد،کتاب الخراج والفیءوالامارة،باب مایلزم الامام من حق الرعیة،حدیث:2928۔) میں مطابقت فرمائیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!ة

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

شوہر پر واجب ہے کہ اپنی بیوی کو پردے کی تلقین کرے کیونکہ پردہ واجب ہے، اور اس مسئلہ میں اس پر محنت کرے حتیٰ کہ وہ پردہ اپنا لے۔ اور مرد سے اپنے گھر میں اپنی رعیت کے بارے میں پوچھا جائے گا اور بیوی اس کی رعیت میں سے ہے۔ جب شوہر اللہ سے ڈرنے والا اور تقویٰ والا ہو گا اور صبر و تحمل سے کام لے گا تو ان شاءاللہ اس کا معاملہ بھی آسان ہو جائے گا اور اللہ تعالیٰ اس کے اعمال میں برکت دے گا، جیسے کہ اللہ عزوجل کا فرمان ہے:

﴿وَمَن يَتَّقِ اللَّهَ يَجعَل لَهُ مِن أَمرِهِ يُسرًا ﴿٤﴾... سورةالطلاق

’’جو کوئی اللہ کا تقویٰ اختیار کرے گا، اللہ تعالیٰ اس کے معاملے کو آسان بنا دے گا۔‘‘ ([1])


[1] راقم مترجم عرض کرتا ہے کہ سوال کے ایک حصے کا جواب رہ گیا ہے:اگر شوہر نے بیوی کے لیے پردے کے مسئلے میں ہر اعتبار سے حجت پوری کردی ہے اور وہ پھر بھی پردہ نہیں کرتی تو اس بارے میں وہ خود مسئول اور ذمہ دار ہوگی۔اورشوہر اس پر اپنی ناراضی،ملامت،عدم موافقت اور براءت کا اظہار کرتا رہے اور نصیحت سے خاموش نہ رہے۔لیکن اگر محسوس ہو کہ وہ اپنے اس عمل کی وجہ سے گھر یاخاندان میں یاگھر سے باہر کسی فتنے کا باعث بنتی ہو تو واجب ہے کہ اسے طلاق دے دے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 799

محدث فتویٰ

تبصرے